حضرت نعمت اللہ شاہ ولیؒ

حضرت نعمت اللہ شاہ ولیؒ کی پاکستان کے متعلق پیش گوئیاں

 

 

حضرت نعمت اللہ شاہ ولیؒ نے اپنی پیش گوئیوں کے قصیدے میں ’’پیداشود‘‘ (پیدا ہوگا) کی ردیف میں خصوصی طور پر برصغیر پاک و ہند میں رونما ہونے والے غیر معمولی حالات و واقعات سے پردہ اٹھایا ہے۔ مگر اب انھوں نے ویرانہ، زاہدانہ اور فاتحانہ وغیرہ قافیہ کے ذریعے زیادہ وسعت اور وضاحت کے ساتھ برصغیر پاک و ہند اور ملحقہ علاقہ جات میں پیش آنے والے واقعات کو ایسے بیباکانہ طور پر بیان کیا ہے کہ انسانی عقل دنگ رہ جاتی ہے۔ آپ فرماتے ہیں

 

رازے کہ گفتہ ام من، درے کہ سفتہ ام من

 

باشد برائے نصرت اسناد غائبانہ

 

ترجمہ: وہ راز جو میں بیان کرچکا ہوں اور وہ موتی جو میں پرو چکا ہوں، یہ ایک غیبی سند ہے۔ یہ میں نے اس لیے بیان کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ اسلام کی یقینا مدد کریں گے۔

 

عجلت اگر بخواہی، نصرت اگر بخواہی

 

کن پیروی خدا را در قول قدسیانہ

 

ترجمہ: اگر تو عجلت چاہتا ہے اور اللہ کی مدد چاہتا ہے تو خدا کے لیے اللہ کے نیک بندوں کے اقوال کی پیروی کر۔

 

گزشتہ مضمون میں 1971ء تک کے حالات مفصل بیان کیے گئے تھے۔ اب اس سے آگے کا احوال حضرت نعمت اللہ شاہ ولیؒ کے پیشن گوئیوں کے قصیدے کی رو سے پیش خدمت ہے۔

 

از اہل حق نہ بینی درآں زماں کسے را

 

دز دان و رہزنے را بر سر نہند عمامہ

 

ترجمہ: تو اس وقت کسی کو اہل حق نہ دیکھے گا۔ لوگ ’’چور‘‘ اور ’’ڈاکوئوں‘‘ کے سر پر دستار رکھیں گے۔

 

یہ شعر بھی حال یعنی موجودہ دور سے متعلق معلوم ہوتا ہے۔ بعض اوقات بات اشارہ و کنایہ میں کہی جاتی ہے۔ یہ شعر بھی زمانہ حال یعنی موجودہ دور کے بارے میں ہوسکتا ہے۔

 

بر مومنان غربی شد فضل حق ہویدا

 

آید بدست ایثاں مردان کار دانہ

 

ترجمہ: مغرب (پاکستان) کے مسلمانوں پر اللہ تعالیٰ کا فضل ظاہر ہوگا۔ ان کے ہاتھ کام چلانے والے آدمی آجائیں گے۔ موجودہ دور میں پاکستان میں کوئی ایسی غیر معمولی شخصیت یا دیانتدار سیاستدان تو پیدا نہیں ہوا جسے خراج تحسین پیش کیا جاسکے۔ مذکورہ شعر کے مطابق قوم کے ہاتھ حقیقتاً اگر کوئی کام چلانے والا آدمی آیا ہے تو وہ صرف ڈاکٹر عبدالقدیر خان ہی ہیں۔ جنھیں تمام قوم اپنا قومی ہیرو ماننے پر متفق ہے۔ کسی نے بجا کہا ہے کہ اگر قائداعظم نے پاکستان بنایا تو ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے پاکستان بچایا۔ آج اگر دشمن ہم پر حملے کی جرأت نہیں کررہا تو اس کی واحد وجہ صرف ڈاکٹر عبدالقدیر خان کا بنایا ہوا ایٹم بم ہے جس سے پاکستان دنیا کے 192 ممالک میں ساتوں ایٹمی طاقت کے طور پر ابھر آیا۔

 

بینی تو پند معروف پنہاں شود در عالم

 

سازند حیلہ افسوں نامش نہند نظامہ

 

ترجمہ: نیک کام کرنے کی نصیحت دنیا میں چھپ جائے گی۔ دھوکہ بازی اور فسوں سازی کے حربوں اور ہتھکنڈوں کا نام نظام حکومت رکھ لیں گے۔

 

آزمائے ہوئے پیشہ ور سیاستدانوں اور حکمرانوں نے آج کل ’’نظام حکومت‘‘ بدلنے کے نت نئے پرکشش فقروں سے عوام کو ایک بار پھر دھوکہ دینے اور لوٹنے کی حکمت عملی پر کام شروع کررکھا ہے۔

 

گردو ریاء سروج در شرق و غرب ہر سو

 

فسق و فجور باشد منظور خاص و عامہ

 

ترجمہ: مشرق اور مغرب میں ہر طرف ر یاء کاری رواج پاجائے گی۔ عام و خاص لوگوں کے لیے فسق و فجور منظور خاطر ہوگا۔

 

بعداز تذلیل شاں از رحمت پروردگار

 

نصرت و امداد از ہمسائیگاں پیدا شود

 

ترجمہ: ان کی ذلت کے بعد اللہ تبارک و تعالیٰ کی رحمت سے نصرت اور امداد پڑوسی ممالک سے ظاہر ہوگی۔

 

لشکر منگول آید از شمال بہرعون

 

فارس و عثمان، ہمچارہ گراں پیدا شود

 

ترجمہ: منگول لشکر شمال کی جانب سے مدد کے لیے آئے گا۔ ایران (فارس) والے اور ترکی (عثمان) والے بھی مدد گار ثابت ہوں گے۔

 

ایں ہمہ اسباب عظمت بعد حج گرود پدید

 

نصرتے ازغیب چوں برمومناں پیدا شود

 

ترجمہ: کامیابی کے یہ تمام اسباب حج کے بعد ظاہر ہوں گے۔ جب مسلمانوں کو غیب سے مدد اور نصرت آن پہنچے گی۔

 

قدرت حق میکند غالب چناں مغلوب دا

 

از عمق بینم کہ مسلم کامراں پیدا شود

 

ترجمہ: اللہ تعالیٰ اس طرح اپنی قدرت سے مغلوب کو غالب کردے گا۔ میں گہری نظر سے دیکھ رہا ہوں کہ مسلمان فاتح اور کامران ہوں گے۔


Hassan Ali

2 Blog posts

Comments