بد دعا نہیں دعا دینے والے بنیں

پچھلے ہفتے سے تصویر پر لکھی عبارت مختلف طریقوں سے کئی مرتبہ سامنے آئی ، کبھی کسی دوست کے آمین لکھنے کی وجہ سے کبھی خود مجھے ٹیگ کر کے کہا گیا کہ اس پر آمین لکھیں

پچھلے ہفتے سے تصویر پر لکھی عبارت مختلف طریقوں سے کئی مرتبہ سامنے آئی ، کبھی کسی دوست کے آمین لکھنے کی وجہ سے کبھی خود مجھے ٹیگ کر کے کہا گیا کہ اس پر آمین لکھیں 

لیکن میں کیوں لکھوں ؟ جب پہلے کبھی کسی کیلئیے بد دعا نہیں کی تو صرف آپ کے سامنے خود کو “ محب الوطن “ ثابت کرنے کیلئیے کیوں ایسا کروں؟  

لہذا دیکھتی رہی اور ہر مرتبہ افسوس ہوتا رہا

کیا آپ لوگ بھول گئے ہیں کہ ہم الّلہ کے اُس پاک نبی حضرت محمد مصطفٰی صلی الّلہ علیہ وآلہ وسلم کے اُمتی ہیں کہ جن سے طائف کے بازار میں بنو ثقیف کے بھیجے گئے آوارہ لڑکوں نے جب انتہائی نازیبا سلوک کیا تو اللّہ رب العزت نے فرشتہ بھیجا جو الّلہ کے حُکم کیساتھ صرف آپکی اجازت کا منتظر تھا کہ جیسا حُکم ہو اُنکے ساتھ سلوک کیا جائے لیکن آپ صلی الّلہ علیہ وآلہ وسلم نے اُنکے لئے الّلہ سے بُرا نہ مانگا بلکہ ہدایت کی دعا کی حالانکہ چاہتے تو بد دعا دے سکتے تھے   

پھر ہندہ ، جس نے آپ صلی الّلہ علیہ وآلہ وسلم کے محبوب چچا حضرت حمزہ رضی الّلہ تعالٰی عنہ کو شہید کروا کر اُنکا کلیجہ تک چبا ڈالا لیکن پھر بھی آپ صلی الّلہ علیہ وآلہ وسلم نے اُسے بد دعا نہیں دی بلکہ فتح مکہ کے موقعے پر اُس تک کو معاف کر دیا تھا، اور اس جیسے کئی واقعات۔۔! 

تو ذرا سوچیں تو سہی کہ آپ کسی بھی سیاستدان کے سپورٹر بعد میں ہیں پہلے نبی پاک صلی الّلہ علیہ وآلہ وسلم کے اُمتی ہیں ۔ ان سیاستدانوں کی باتیں مان کر اُلٹے سیدھے کام کرنے کے بجائے نبی پاک صلی الّلہ علیہ وآلہ وسلم کی باتیں مان کر ان اُلٹی سیدھے کاموں سے خود کو بچایا کیوں نہ جائے ؟ ہمارا مقام کیا ہے اوراُمتی ہونے کے ناطے ہمارا کردار کیا ہونا چاہئیے۔ سیاست میں انوالو ہو کر آخر آپ کس راہ پر چل پڑے ہیں اور پھر جس غلط راہ پر خود چل رہے ہیں اُسی پر جذباتی بلیک میلنگ کر کے دوسروں کو بھی چلانا چاہتے ہیں 

کوئی بھی سیاستدان اگر بُرا ہے تو آپ کی بد دعاؤں سے نہیں آپکے ووٹ دینے نہ دینے سے اُسے فرق پڑے گا  ، لہذا اپنی نا پسندیدگی وہاں دکھائیے جہاں کوئی فرق پڑتا ہو 

لہذا ایسی کسی بھی جذباتی بلیک میلنگ والی پوسٹس پر اُنکی ہاں میں ہاں نہ ملایا کریں ، آمین نہ کہا کریں بلکہ ممکن ہو تو نرم الفاظ میں اُنکی بھی اصلاح کر دیں ورنہ خاموشی سے نظر انداز کر دیں 

میں اس سے پہلے بھی کئی مرتبہ لکھ چکی ہوں کہ اگر ذاتی زندگی میں بھی کوئی آپکے ساتھ کچھ بُرا کرتا ہے تو دل بڑا کریں اور اُنہیں معاف کر کے الّلہ کے پیاروں میں اپنا نام لکھوا لیں ، معاف نہ بھی کر سکیں تو اُنکا معاملہ الّلہ کے حُضور پیش کر دیں لیکن خدارا خود کو بد دعا دینے سے روکیں ، اپنی زبان کو بد دعائیں دینے سے بچائیں 

کیونکہ الّلہ رب العزت کو نعوذ باالّلہ ہمارے مشوروں کی ضرورت نہیں ہے کہ کس انسان کیساتھ وہ کیا سلوک کرے جس نے جو بُرا کیا ہے وہ الّلہ کے فرمانِ عالیشان کے مطابق ایک دن اُسکا بدلہ ضرور پائے گا ، الّلہ آپکا انصاف خود کرے گا اور اگر آپ دوسروں کیلئیے بُرا نہیں مانگیں گے تو الّلہ آپکے ساتھ بھی کبھی بُرا نہیں ہونے دے گا 

تو پھر کیا یہ عمل بہترین نہیں ہو گا کہ  جو وقت آپ نے اوروں کو بد دعا دینے میں صرف کرنا ہے وہ اپنے اور اپنے پیاروں کیلئیے دعا مانگنے میں استعمال کریں 

دل کا سکون بھی ملے گا ، الّلہ کی رضا بھی اور دعا جیسی عبادت کرنے پر اجرِ عظیم بھی۔۔!

#FakhraGul


Fakhra Gul

3 Blog posts

Comments