مسلمانوں نے ایک زمین پر مسجد بنائی بعد میں اس زمین کا دعویدار سامنے آ گیا سلف کا طرز عمل تو یہ تھا کہ کوشش کرتے کہ اس کے دعویدار کو اس زمین کی قمیت دے دی جائے مگر اللہ کا گھر شہید نہ ہونے پائے ۔ یہ کیسی عدالت ہے کیسی اسلامی ریاست ہے جو ایک ایسی مسجد جس کی اس مقام ہر اشد ضرورت ہو وہاں پارک کو ترجیح دے حالانکہ وہ زمین کسی کی زاتی ملکیت بھی نہ ہو ۔ ان کا فہم بس قانون کی عملدآری تک ہی پہنچا ہے اسلام کا عدل کا نظام حق کے مطابق فیصلہ کرتا ہے ایک بات ہو گئی اب یہ دیکھا جائے گا کہ اس جگہہ پارک زیادہ ضروری ہے عوام کے مفاد میں یا مسجد پارک بن بھی گیا تو روزانہ سو پچاس لوگ ہی اس کا فائدہ لے سکتے ہیں جبکہ مسجد میں نماز کے لیئے آنیوالوں کی تعداد پانچ وقت ملا کر ہزاروں میں ہے روزانہ کے حساب سے ۔