2 jr ·Vertalen

یوکرین پہلے روس کا ہی حصہ تھا. 1919 میں روس میں شامل ھوا اور پھر 1991 میں الگ ھو گیا. میں روس اور یوکرین کے جھگڑے پر لکھوں گا لیکن ایک بہت ہی سبق آموز بات بتانا چاھتا ھوں. یوکرین ، روس سے علیحدگی کے وقت ایٹمی طاقت تھا. نیٹو اتحاد نے یوکرین سے اپنا ایٹمی پروگرام ختم کرنے کی درخواست کی اور اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ اگر یوکرین نے اپنا ایٹمی پروگرام رول بیک کر لیا تو نیٹو اتحاد بدلے میں ھر موقع پر یوکرین کے ساتھ کھڑا ھوگا. جب بھی کسی ملک نے یوکرین پر حملہ کیا تو تمام نیٹو ممالک مل کر یوکرین کا ساتھ دیں گے یوکرین کے دشمن سے جنگ کریں گے.

یہ عین وہی وقت تھا جب پاکستان کو بھی مجبور کیا جا رہا تھا اور اس وقت آپ سب نے پاکستان کے اندر بھی پہلی بار یہ لفظ ایٹمی پروگرام رول بیک بار بار سنا ھوگا. لیکن پاک فوج نے سیاسی حکومتوں کی بات سننے ماننے سے انکار کر دیا تھا اور پاکستان میں بار بار ان حکومتوں کو، جو ایسا چاھتی تھیں گھر بھیجا جاتا رہا تھا..

یوکرین نے بات مان لی. اپنا ایٹمی پروگرام ختم کر دیا..

آج روس نے یوکرین پر حملہ کر دیا لیکن کوئی بھی حفاظت کے لیے آگے نہیں بڑھا... اگر آج یوکرین ایٹمی قوت ھوتا تو کیا روس اس پر دھاوا بولتا؟ ھرگز نہیں...

کوئی بھی کسی کی حفاظت نہیں کرتا سب کو اپنی حفاظت آپ کرنا پڑتی ھے... اپنی جنگ خود لڑنا پڑتی ہے...یہ تاریخ کا سبق ھے.

نوٹ:- اس خبر کی تصدیق کے لیے نیویارک ٹائمز کا حوالہ دے رہا ہوں۔

image