سگنل پر وہ چالیس لمحے برسوں ہم کو یاد رہے
گجرے والا بولا تھا جب، صاحب !! جوڑی شاد رہے

چوراہے پر یاد ہے کیسے دیتا تھا مجذوب دعا
تیرے گھر کا چولہا چوکھا صدیوں تک آباد رہے

پریم نگر میں گارے مٹی سے بھی گھر بن جاتے ہیں
بنیادوں میں سچ کی پُختہ اینٹیں ہوں بس یاد رہے

شاعر: عاطف جاوید عاطف