2 años ·Traducciones

عمران خان کی جانب سے یورپی یونین کو آنکھیں دکھانے کے بعد مقبوضہ کشمیر سمیت بھارت کے زیر تسلط دیگر علاقوں میں ہیومن رائٹس ایکٹیویسٹس سے بدسلوکی پر یورپی پارلیمنٹ کے 21 ارکان نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی و اعلیٰ حکام کوخط لکھ دیا ہے جس میں ان ایکٹیویسٹس سے ناروا سلوک پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے.

ان 21 یورپی ارکانِ پارلیمنٹ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، بھارتی نائب صدر، بھارتی وزیرِ داخلہ، بھارتی اسمبلی کے اسپیکر، بھارتی چیف جسٹس، چیف جسٹس ممبئی ہائیکورٹ، ریاست مہارشٹرا کے وزیراعلیٰ، چئیرپرسن ہیومن رایٹس کمیشن بھارت و دیگر اہم شخصیات کو اس خط میں مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ

یورپی پارلیمنٹ کو بھارت میں ہیومن رائٹس ایکٹیویسٹس کے ساتھ برے سلوک.، سی اے اے کے خلاف احتجاجوں میں گرفتار کیے گئے افراد بالخصوص مسلمانوں اور کشمیر میں انسانی حققوق کی شدید خلاف ورزریاں، کشمیری ایکٹیویسٹس کی گرفتار اور قوانین کا غلط استعمال، جیلوں میں بزرگ ایکٹیویسٹس کی غیرقانونی اموات، انکے کمپیوٹر و موبائل میں مالویئرز کے ذریعے جاسوسی و ہیکنگ، مختلف کیسز میں انہیں جیلوں میں بند کرنے، دہشتگردی کے الزامات و دہشتگردی کے قوانین کے ناجائز استعمال پر شدید تحظات ہیں.

ہم مطالبہ کرتے ہیں غیرقانونی طور گرفتار کیے گئے ہیومن رائٹس ایکٹیویسٹ کو فوری طور رہا کیا جائے، انکے خلاف مقدمات ختم کیے جائیں، ان قیدیوں کے علاج معالجے کا بندوبست کیا جائے اور ایسے تمام قوانین ختم کیا جائیں جو انسانی حققوق کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو اور مختلف مالوئیرز کے ذریعے جاسوسی کے واقعات کی تحقیقات کی جائیں.

نوٹ: دوستو میں نے یورپی پارلیمنٹ کی جانب سے مودی حکومت کو لکھے جانے والے خط کا ایک مختصر سا خاکہ آپکے گوش گزار کیا ہے اگر مکمل تفصیلات پڑھنا چاہیں تو یہاں پڑھ سکتے ہیں. 👇

https://www.thewire.in/article..../world/european-mps-

#انوکھاسپاہی

image