Via CDC Team of PAK
پاکستانی ڈاکٹروں نے ملک کا پہلا انسولین پیچ تیار کرلیا

ڈاکٹر طلحہ درانی کی ٹیم نے بغیر درد انسولین کی ترسیل کا آلہ تیار کر لیا، انسولین پیچ پروٹو ٹائپ ابتدائی بینچ ٹیسٹنگ کامیاب.

پشاور سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹروں، انجینئروں اور ڈیٹا سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے ٹرانسڈرمل پیچ کا استعمال کرتے ہوئے بغیر درد کے انسولین کی ترسیل کا آلہ تیار کیا ہے۔

خیبر ٹیچنگ ہسپتال (KTH) سے ڈاکٹر طلحہ درانی کی سربراہی میں ایک ٹیم نے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے ملک کا پہلا انسولین پیچ بنایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈیوائس کا پروٹو ٹائپ ابتدائی بینچ ٹیسٹنگ پاس کر چکا ہے اور اس کے مزید پائلٹ لیبارٹری ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔

جب کہ ڈیوائس ابھی آزمائشی مرحلے میں ہے، اس نے پہلے ہی چند بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے دلچسپی حاصل کر لی ہے۔ ایک حالیہ آزاد سروے کے مطابق پاکستان میں ذیابیطس کا مرض بہت زیادہ ہے، جس کی شرع ہر پانچ افراد میں سے ایک اس مرض میں مبتلا ہے۔

کوئی بھی اپنے طور پر مروجہ طبی آلات میں اختراع نہیں کرسکتا۔ یہ صرف طبی سائنسدانون کی ہی فیلڈ ہے جس میں مختلف تجربات کے حامل فیلڈ ماہرین کسی ایک مسئلے کو حل کرنے کے لیے مل کر کام کرتے ہیں۔

ملک میں صرف مٹھی بھر مریض ہی کچھ ترقی یافتہ ممالک میں دستیاب علاج کے متحمل ہو سکتے ہیں۔ لہذا، اس ڈوائس کو بڑے پیمانے پر تیار کرنے کے بعد سستا علاج ایک اوسط آمدنی والے فرد کی پہنچ میں ہوگا۔

اس طرح کے آلات کی تیاری پاکستان کے تعلیمی منظرنامے میں مثبت پیشرفت کو ظاہر کرتی ہے

سرجیکل آلات کی تیاری میں پاکستان پہلے ہی دینا کے صف اول کے ممالک میں شامل ہے اور اب طبعی آلات میں ایک نئی جہت کی جانب ہونے والی پیش رفت سے جہان مقامی مریضوں فائدہ مند ہو گا وہاں پر عالمی سطح پر بھی پاکستان کا نام روشن ہو گا اور ان آلات کی برآمد سے پاکستان کی معیشت مضبوط ہو گی۔

تحریر:- #ابوریان (سی-ڈی-سی)

#faceofpakistan
#cdcteamofpak
#ملک_ظفر_اعوان

image