ملفوظات حکیم الامت حضرت مولانامحمد اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ
اللہ تعالی جس کو جس حال میں رکھے اس کے لئے وہی بہتر ہے
ارشاد فرمایا کہ بہت سے مسلمان ایسے ہیں کہ ان کا ایمان افلاس ( تلک دق ) کی وجہ سے باقی ہے۔ اگر اللہ تعالی ان کوغنی ( مالدار ) کردیتا تو اس قد رطغیانی (سرکشی ) کر میں کہ کفر تک پہنچ جائیں اور بہت سے لوگ ایسے ہیں کہ ان کا ایمان ان کے غنا ( مالداری و خوشحالی کی وجہ سے محفوظ ہے ۔ ان پر افلاس ( تنگ دستی ) آ جاۓ تو کفر والحاد میں مبتلا ہو جائیں۔ نیز فرمایا کہ شاید ( کسی غریب مفلس شخص کو شبہ ہو کہ ہماری نیت تو یہ ہے کہ اگر خدا تعالی ہم کو زیادہ سے زیادہ سامان و میں تو خوب نیک کام کر یں اور اللہ تعالی کے راستہ میں خوب خرچ کر میں تو یاد رکھئے کہ اللہ تعالی آپ سے زیادہ جانتے ہیں ۔ آپ کو کیا خبر ہے کہ اس وقت جو آپ کے ارادے ہیں ، زیادہ مال ملنے کے بعد بھی باقی رہیں گے یا نہیں ، اس کوتو اللہ تعالی ہی جانتے ہیں ۔
(مالداری اور غریبی صفحہ۲۹