2 yrs ·Translate

عمران خان ایک بظاہرایک مخلص اور محب وطن اور عزت دار شخص ہےلیکن بعض وجوہات کی وجہ سےخاطرخواہ نتائج نہ لاسکے۔
مثلابڑےبڑےاشرافیا چورلٹیرےسیاست دانوں نےجوملک کی رقم لوٹی ہےاسےواپس لانےمیں اورپاکستان کوقرض کی نحوست سےنجات دلانےمیں اور خاص کرمہنگائی پرکنٹرول کرنےمیں یکسر ناکام رہے۔اور بہت سےمعاملات میں۔
ان کی وجوہات درج ذیل ہیں۔
1۔جوڈاکٹرطاہرالقادری صاحب نےکہاتھاکہ تبدیلی کےنام پہ تم سےدھوکاہواہےاس نظام کےہوتےہوئےکوئی تبدیلی ممکن نہیں یعنی سسٹم برابلم سب سےبڑی وجہ ہےکہ اس کےہوتےہوئے کوئی بھی خاطرخواہ نتائج نہیں لاسکتا۔
2۔عمران خان کی پوری ٹیم میں جتنے لوگ ہیں وہی پرانےپی پی پی,ن لیگ وغیرہ کےجنہوں نےپہلےملک کےلیےکوئی اچھانہیں کیااب کیسےممکن تھا۔
3۔کوئی بھی قائدہو اسکی صلاحیتوں کےساتھ اس کےجووزیرمشیرہوتےہیں وہی اصل حکومت ہوتےہیں لیڈر کووزیرمشیرہی چلاتےہیں عمران خان کےپاس وہ بھی نہیں ہیں۔
4۔اور اب جوعدم اعتماد کاکانٹاحکومت کےگلےمیں ہےوہ بھی عمران خان کےجارحانہ رویےاور فائٹرمین ہونےکانتیجہ ہےعمران خان نےجتنازور اپوزیشن کےخلاف لگایایہی زور ملکی حالات کی سنگینوں کوسمجھنےاور ان کاحل نکالنےمیں لگاتاتوآج اپوزیشن کامقابلہ کرنےکےلیےایک طاقتور خان اورحکومت ہوتی۔
5۔حکومت چلانےکےلیےحکومت کےپاس بڑےبڑے ماہراکانومسٹس اور نیوآیڈیازکریٹراوردرآمدہ مسائل کوسمجھنےوالےاوران کاحل پیش کرنےوالے ماہرین ضروری ہوتےہیں ماہرین کی عدم موجودگی یاماہرین سےعدم استفادہ اور اچھےلوگوں سےعدم مشاورت بھی ایک سبب ہے۔کوئ بھی انسان عقل کل کامالک نہیں ہوتا۔