2 yıl ·çevirmek

جب ایم کیو ایم کی دُم پر پاؤں آیا تھا تب بھائی لوگ اداروں پر بھونکے تھے اور فوج کو کراچی کو الگ کرنے کی دھمکیاں دیں.
جب پیپل پالٹی کی دُم پر پاؤں آیا تھا. تب جیالے اداروں پر بھونکے تھے اور پیپل پالٹی نے سندھودیش بنانے کی دھمکی دی.
جب میاں سانپ کی دُم پر اپنی کرپشن اور غداری کی بنا پر عدالت سے معمولی سی سزا کی بناء پر نکالے گئے تب پٹواری اداروں پر بھونکے تھے. اور میاں سانپ آج تک اداروں اور اس ملک کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں.
نقیب اللّٰہ محسود کو راؤ انوار نے باقاعدہ اجرت لیکر جعلی پولیس مقابلے میں قتل کیا .
رآؤ انوار کس کا مہرہ؟
نقیب قتل کو کیش کس نے کروایا ؟
پشتین پتلی تماشے کا فائدہ کسے ہوا؟
اور گالیاں کسے دی گئیں؟ فوج کو
پی ٹی آئی جسے جنرل شجاع پاشا نے چوسنی دیکر بڑا کیا.
پھر 2018 کے الیکشنز میں پاک فوج نے جس طرح صاف شفاف الیکشن کروانے میں مدد کی جسکے نتیجے میں پی ٹی آئی کو حکومت بنانے کا موقع ملا. اور حکومت بنانے کے بعد جس طرح چار سال انگلی پکڑ کر چلایا.
تحریک عدم اعتماد اور بیرونی سازش سے حکومت کو لمحہ بہ لمحہ آگاہ رکھا. جب خان صاب کی بائیس سالہ سویلین سپرمیسی چند ڈالروں میں بک گئی.
تو تحریک انصاف کے پٹواریوں نے گالیاں کسے دیں؟
فوج کو ؟
الغرض آج تک جس حرامخور کی دُم پر پاؤں آیا چاہے وہ سرخا، لبرل، لادین، بکاؤمیڈیا، بکاؤ عدلیہ، کھسرا کتا بلا یا کوئی بھی کھوتی کا بچہ ہو اس نے اداروں پر بھونکنا اپنا فرض سمجھا ہے. اور آگے بھی یہی سلسلہ چلے گا.

نوٹ: عمران خان صاحب کو اس بات کا کریڈٹ ضرور جاتا ہے کہ انہوں نے سیاستدان بننے کی بجائے ایک محب وطن لیڈر بن کر اپنے اداروں کا بھرپور دفاع کیا.
#شکریہ_عمران_خان

image