2 yrs ·Translate

بات اتنی سادہ ہٹ دھرمی کی نہیں ہے کہ جی بچے کی ضد تھی کہ جیتنا ہے تو وہ روتا ہوا وکٹیں اٹھا کر بھاگ گیا اور بڑے خاموشی سے یہ ہوتا دیکھتے رہے کہ ابھی بچہ ہے ۔۔۔ یہ پہلو قابل غور ہے کہ ریاست مدینہ کا دعوئ فیل ہو جانے کے بعد عمران خان کے مردے میں اب اینٹی امریکہ سلوگن کی جان کون ڈال رہا ہے ۔۔۔ وہ کون ہیں جو اسے یہ بیانیہ بنانے اورریاستی وسائل استعمال کر کے اسے لوگوں تک پہنچانے کا وقت دے رہے ہیں۔۔۔ اسے یہ اجازت دے رہے ہیں کہ وہ آئین اٹھا کر ایک طرف پھینکے اور یہ اعلان کر دے کہ پورے ملک میں واحد وہ محب وطن اور امت کا راکھا ہے جبکہ باقی سب ملک اور اسلام کے غدار ہیں۔۔۔ لیکن عدالتیں تین دن تک چپ کا روزہ رکھے رہیں۔۔۔

اس فتنے کے حکومت میں آنے سے پہلے سے کہہ رہی ہوں اور آج بھی اپنی بات پر قائم ہوں کہ عمران خان کا سیاست میں آنا اور یہاں تک پہنچنا بیرونی سازش ہے ۔۔ ڈاکٹر اسرار احمد اور حکیم سعید جیسے معتبر لوگوں نے اس فتنے کی بروقت نشاندھی کی تھی لیکن عالم کی بات اثر کرنے کے لئے بھی قوم کو کچھ بنیادی شعوری تربیت کی ضرورت ہوتی ہے ۔۔۔

ایک بار پھر اپنی بات دہرا رہی ہوں کہ عمران خان مشرف کا تسلسل ہے اور اس کو لانے کے مخصوص مقاصد ہیں ۔۔۔ پاکستان کی اسلامی اساس ختم کرنے، کشمیر سے دستبرداری اور پاکستان کی اقتصادی بربادی میں کافی کامیابی ہو چکی ۔۔۔ ابھی ناموس رسالت کا قانون ختم ہونا اور پاکستان کا ایٹمی پروگرام رول بیک ہونا باقی ہیں۔۔۔۔

جسے یہ "سازشی تھیوری" لگتی ہے وہ اس پوسٹ کا سکرین شاٹ اپنے پاس رکھے ۔۔۔ اور جسے لگتا ہے کہ یہ ہونا ناممکن ہے اس نے شاید آج یہ خبر نہیں پڑھی کہ لبنان کے نائب وزیر اعظم سعدی الشامی نے ملک اور سرکاری بینک کو دیوالیہ قرار دے دیا ہے ۔۔۔ ملکی کرنسی کی قیمت میں کمی آچکی ہے اور لاکھوں لبنانی پائیدار زریعہ آمدن سے محروم ہو چکے ہیں۔۔۔ اور اس خبر کے ساتھ یہ خبر ملا کر پڑھیں کہ آج اینٹی امریکہ ، خود مختار خارجہ پالیسی اور برابری کی سطح پر تعلقات رکھنے کی بڑھکیں مارنے والا عمران خان پچھلے دس ماہ میں امریکہ اور اس کے ساتھیوں سے بیس ارب ڈالر "قرض" لے کر قوم کو بیچ چکا ہے ۔۔۔۔

لیکن احمقین کی فوج ظفر موج ہے جسے اپنی بربادی کا تماشہ بڑا دلچسپ دکھائی دے رہا ہے ۔۔۔ کئی سال پہلے عمران خان کو یہ درست بات بتائی گئی تھی کہ تمہارے ووٹر ابھی گلیوں میں کرکٹ کھیل رہے ہے ۔۔۔ انہیں معلوم تھا کہ شعور کی جس سطح پر نئی نسل کی تربیت ہورہی ہے ، یہ شتر بے مہار ہی "بیرونی سازشوں" کی فصل کے لئے بہترین گراونڈ ہیں۔۔

اور جسے یقین نہیں کہ "سازشیں" واقعی ہوا کرتی ہیں اور کامیاب بھی ہوا کرتی ہیں وہ لارنس آف اریبیا کے بارے میں ضرور پڑھ لے ۔۔۔ چلیں وہاں تک نہیں تو مشرف کے آئیڈیل مصطفی کمال پاشا کے بارے میں پڑھ لیں ۔۔۔ چلیں اتنا بھی پیچھے نہیں جانا تو مصر پر قابض یہودی ایجنٹ سیسی کے بارے میں معلومات ضرور حاصل کرے ۔۔۔

اور آئین کی دھجیاں اڑتے دیکھ کر یاد آیا کہ وزیرستان آپریشن پر سوال ہوتا تھا تو جواب ملتا تھا کہ بیت اللہ محسود اور حکیم اللہ محسود ہمارے آئین کے انکاری ہیں۔۔۔ بہرحال ۔۔۔

اللہ کسی قوم کو اتنا گھٹیا حاکم تو کیا، دشمن بھی نہیں دیتا اگر قوم کے اپنے اعمال وبال نہ بن چکے ہوں کہ صبح گھر سے نکلیں تو شام تک کسی ایک ایماندار کا سامنا نہیں ہوتا ۔۔۔ رمضان کے مہینے میں قوم کو چاہئے کہ اپنے گناہوں سے تائب ہو، اللہ سے معافی مانگے اور اس فتنے سے نجات کی دعا کرے ۔۔۔ صرف اس فتنے سے نہیں، اس فتنے سے بھی جس نے ووٹ چوری کر کے اسے قوم پر مسلط کیا ہے ۔۔۔۔ شر سے خیر اور رات سے دن کو نکالنے پر اللہ ہی قادر ہے ۔۔۔

(عائشہ غازی)