بھائی اسفند یار کی ایک تحریر
اسے سنجیدگی سے پڑھیں
..........
ایف آئی اے اور نیب میں فرق جان کر جیو
پچھلی گورنمنٹ میں ہم نے نیب کی بہت زیادہ پھرتیاں دیکھی یہاں تک کہ نیب سر سے لے کر پاؤں تک چومنے تک چلا گیا مگر اسکے پاس اختیارات محدود تھے اگر لے دے کر بڑا اختیار تھا تو 90 دن تک حراست میں رکھنے گا۔لیکن آپکو پتہ ہے کہ یہ ایک عام آدمی کو متاثر نہیں کریں گیں یہ صرف سیاسی لوگوں تک ہی محدود رہا اور عمران خان کا اس پر بہت زیادہ اثر رہا ہے
اب گورنمنٹ تبدیل ہو گئی ہے،شہباز صاحب وزیر اعلی ہیں ، اب ہمارا ایف آئی اے ایکٹو ہو گا جسکی سربراہی ہمارے وزیر اعظم صاحب کریں گیں ۔ لیکن اس سلسے میں مجھے ہمدردی میرے نوجوانوں سے ہے جنکو یہ لگتا ہے کہ خان صاحب کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے انکوامریکہ نے فوج کی مدد سے اٹھایا ہے اور اسکا بدلہ لینے کے لئے وہ سوشل میڈیا پر فوج کیا عدالت کیا سب کو گالیاں دے رہیں ۔ آپ گالیاں دینا چاہتے ہیں دیں لیکن کچھ عرض ہماری بھی سن لیں تاکہ کل کو آپ مدد کے لئے رجوع کریں تو ہم آپکو کہہ سکیں کہ اب کچھ نہیں ہو سکتا:
فرض کرتے ہیں ، آپ نے جذبات میں آ کر فوج کے خلاف چار نعرے لگا دیئے کیا ہو گا؟
کیس 1:آپکو کاؤنیٹر ٹیرارزم ڈیمپارٹمنٹ سے ایک آفسیر کی کال آئے گی فلاں فلاں بول رہے ہیں تھانے آ جائیں ۔آپکی حثیت دیکھی جائے گی اور مقدمے کی نوعیت دیکھی جائے گی وارنگ دے کر چھوڑ دیا جائے گا مگر : اس عرصے میں آپکے کپورے شارٹ ہو چکے ہوں گیں ،آپکے والد صاحب کچھ بااثر شخصیات کے ترلے منتیں کر چکے ہوں گیں ۔
کیس 2: ایف آئی اے آپکے گھر پر چھاپہ مارے گی آپکو اٹھا لیا جائے گا اور کیس بنے دو چار لاکھ خرچ ہوں گیں ضمانت ہو جائے گی اور پھر کیس چلتا رہے گا اور آپ کام کاج چھوڑ کر عدالتوں کے چکر لگاتے رہیں گیں۔
کیس 3: ایف آئی آپکو اٹھا لے گی سزا ہو جائے یا کچھ جرمانہ ہو جائے آپ بات کو بھول جائیں گیں ،پڑھ لکھ کر اعلی نوکری کا پیپر پاس کر لیں گیں 4 لاکھ تنخواہ لگنے والی ہو گی گورنمنٹ آپ سے کلیرنس سرٹیفکیٹ مانگے کی تو اس میں پتہ چلے گا آپ تو سزا یافتہ ہیں /چلیں نوکری نہیں لگتی کسی غیر ملک میں رزق کمانے کے لئے جانا چاہتے ہیں تب بھی کلئیرنس سرٹیفکیٹ نہیں ملے گا۔
اس سارے عرصے میں عمران خان یا تو دوبارہ اپوزیشن میں گا یا حکومت میں لیکن اپکو پتہ ہے اسکو خاک بھی فرق نہیں پڑے گا کہ آپکے ساتھ کیا ہو۔
میرا آپکو مشورہ ہے اگر آپ نئی نسل ہیں تو بڑوں سے پوچھ لیں کہ شہباز شریف نے وزیر اعلی رہتے ہوئے پنجاب میں سی ٹی ڈی والوں سے اپنے مفاد کے لئے کتنے انکاؤنٹر کروائے ہیں ۔
پس منظر : آجکل سیاسی پارہ بہت ہائی ہے اسکی ایک وجہ جذبات اور لوگوں کے پاس علم کا فقدان نہ ہونا یا صرف سنی سنائی بات کا ہونا ہے۔پرسوں میں جب کلاس میں گیا تو کلاس میں طلباء کے درمیان ایک لڑائی جاری تھی وجہ عناد یہ تھا کہ ایک لڑکے نے لڑکی کو کہہ دیا تھا کہ تم لوگ غدار ہو، تم لوگ امریکہ کی غلامی کر رہے ہو۔خیر اس صورتحال میں میرے لئے یہی مفید تھا کہ میں ایک زرداری سب پر بھاری کا نعرہ لگا کر جان بخشی کروا لوں
محمد اسفند یار
Asfand Yar