2 yrs ·Translate

وہ ایک معمولی سی سڑک تھی،تقریبا ہر شخص کا وہاں سے آنا جانا ہوتا تھا،کوئی اپنے ساتھ موٹرسائیکل پر بیٹھے شخص سے گپیں ہانکتے ہوئے گزر جاتا تو کوئی اپنے ہی خیال میں گم رخت سفر باندھے کراس کرجاتا،راستہ اتنا سنسان تھا کہ کوئی بھولا بسرا ہی وہاں س گزرتا اور نہ ہی اتنا رش زدہ کہ ہر شخص کا رخ اسی جانب ہوتا،اگر سارا دن وہاں بیٹھے راہ گزروں کی سواریوں کو گننا شروع کردے تو انگلی کے پیروں پر گنا جاسکتا ہے۔
ایسی ہی سڑک کے کنارے جہاں سے دو راستے ایک ہی منزل کے لیے نکلتے ہیں ایک شخص چھوٹی سی دکان بنائے بیٹھا اپنے حصے کا رزق کما رہا تھا ،دوکان بھی کیا تھی بس ایک دو ڈنڈے لگا کر ان کے اوپر چند پاپڑوں کے پیکٹس لگائے اور ساتھ موٹر سائیکل کا ایک پرانا سا ٹائر لگا کر کہ یہاں پنکچر بھی لگ سکتا ہے بیٹھا تھا ،دن چڑھے وہ اپنی اس دوکان پر آتا سارا دن اپنے مقدر کے رزق کو لیتا اور پھر شام ڈھلے گھر کی راہ لیتا۔
جب بھی یہاں سے گزر ہوتا اسکے پاس پنکچر لگوانے کے لیے کھڑی گاڑی دیکھی اور نہ ہی پاپڑ،بسکٹ کھاتے بچے ،شاید یہ اتفاق ہوکہ اس وقت کوئی نہ ہوتا ہو لیکن پھر بھی کھڑا تھا کیا معلوم وہ اپنا حصہ لے چکا ہو یا ابھی انتظار میں ہو۔
میں اس کو دیکھ کر سوچ میں پڑگیا یہ اپنی کمائی پر مطمئن ہوگا تبھی تو منہ اندھیرے یہاں آکر ڈیرہ ڈال لیتا ہے ،اچانک ہی میرا ذہن تصویر کے دوسرے رخ کی جانب چلا گیا کہ کتنے ہی لوگ ایسے ہوتے ہیں جو دوسروں کے مال پر ٹکٹکی باندھے بیٹھے ہوتے ہیں کہ کب اور کس طرح ہڑپ لیا جائے،کوئی کسی غریب کے حق کو کھانے کے لیے بیتاب ہوتا ہے تو کسی یتیم کا مال ہڑپنے کے لیے مچل رہا ہوتا ہے،طرح طرح کی آگ سے اپنے پیٹ کی بھوک مٹانے پر تلے ہوتے ہیں،کوئی عوام کا ٹیکس کھارہا ہے تو اپنی حلال کی کمائی کو بھی حرام بنانا دیتا ہے چند ٹکوں کے عوض تاکہ زیادہ سے زیادہ مال جمع کرلیا جاوے۔
کیا یہ سب کرنے والے کو کبھی زندگی میں سکون ملتا ہوگا؟کیا اس کی پریشانیاں پیسے کی کثرت سے ختم ہوجاتی ہونگی ؟کیا مال و دولت ان کے اوپر آنے والی کسی ناگہانی آفت کے مدمقابل کھڑی ہوکر انکی حفاظت کرپائے گا؟ کیا کسی بھی مصیبت کا علاج محض پیسہ ممکن بنا سکتا ہے۔
نہیں یقینا نہیں! حلال کا مال اگر تھوڑا بھی وہ پورا ہوجاتا ہے ،وہ کئی مصیبتوں اور پریشانیوں کو ٹالنے میں معاون بن جاتا ہے جبکہ حرام کا مال اپنے ساتھ کئی مصائب اور تکالیف لاتا ہے کہ جیسا مال ویسا زوال۔

تحریر: محمد وقاص