Events
Blog
Market
More
تاکہ تُو سَمجھے کہ مِعیار سے گِرنا کیا ہے قِیمتی عِطر کُھلے اور تُجھے اچھا نہ لگے فرزاد علی زیرک
کبھی جو مدتوں کے بعد اس کا سامنا ہو گا سوائے پاسِ آدابِ تکلف کے اور کیا ہو گا ہمارے شوق کے آسودہ اور خوشحال ہونے تک تمہارے عارض و گیسُو کا سودا ہو چکا ہو گا جون ایلیاء
Are you sure you want to unfriend?
Are you sure you want to delete this address?
You are about to purchase the items, do you want to proceed?