ہفتہ قبل "نہج البلاغہ "مکمل کی چند اصولِ معاشرت جو پڑھتے ساتھ ہی رگوں میں حلول کر گئے!
مقرر!
علی ابن ابی طالب
من ضیعہ الاء قرب اء تیح الاءبعدُ
جسے قریب والے چھوڑ دیتے ہیں اُسے دور والے مل جاتے ہیں!
ولا تامنن ملولاً
محبت مفید رشتے داری ھے!
العجب لغفلتہا الحسادعن سلامتہ الاءجساد
تعجب کہ حاسدجسمانی تندرستی پر حسد کرنے سے کیوں غافل ہوگئے؟
من نال استطالَ
جو منصب پا لیتا ھے وہ دست درازی کرنےلگتاھے!
لیس من العدل القضفاءعلی الثقتہ بالظن!
انصاف یہ نہیں ھے کہ خیال پرفیصلہ کردیاجائے!
احذروا صولتہ الکریم اذا جاع ،واللئیم اذاشبع
بھوکے شریف اور پیٹ بھرے کمینے سے بچو!
لتعطن الدنیا علینا بعد شما سھا عطف الضروس علج ولدھا
یہ دنیا منہ زوری دکھانے کے بعد اک دن بہر حال ہماری جانب جھکے گی جسطرح کاٹنے والی اوٹنی کو اپنے بچے پہ رحم آتاھے!
اک مجرم کو لایا گیا جسکے ساتھ تماشائیوں کا ہجوم تھا!
فقال!
لا مرحبا بو جوہ لاتری الا عندکل سواءتہٍ
ان چہروں پہ پھٹکارہو جو صرف برائی اور رسوائی کے موقع پہ نظر آتے ہیں!
اذاھبت اءمرا فقع فیہ ،فان شدہ توقیہ اءعظم مما تخاف منہ
جب کسی کام سے ڈرلگتا ھو تو اسمیں جاپڑو!
الناس اءعداءماجھلوا
لوگ جس سے ناواقف ھیں اسی کے دشمن ہیں!
ان لم تکن حلیمافتحلم فانہ قل من تشبہ بقول الا اء ن یکون مھ
منھم
اگربردبار نہیں ہو تو بظاہر بردبار بننے کی کوشش کرو کیونکہ ایسا کم ہی ہوتا کہ کوئی شخص کسی جماعت سے شباھت اختیار کرے اور ان میں سے نہ ہوجائے!
کن فی للفتنتہ کابن اللبون لاظھر فیر کب َ، ولا ضرع فیحلب َ!
فتنہ و فساد کے زمانے میں ایسے رہو جسطرح اونٹی کا دو سال کا بچہ ہوتا ھے نہ اسکی پشت کی سواری کی جاسکتی اور نہ دودھ دوھنے کے لائق تھن!
من العصمتہ تعذر المعاصی!
عصمت کی اک قسم یہ بھی ھے کہ گناہ کر ہی نہ سکے!
المسوولُ حرحتی یعد
جس سے مانگا جائے وہ اسوقت تک آزاد ھے جب تک کہ وعدہ نہ کرے!
قفال !
متی اء شفی غیظی اذا غضبتُ؟ اءحین اءعجز عن الا نتقام فیقالُ لی لوصبرت؟ اءم حین اءقدر علیہ فقیاللی ، لو عفوت!
مجھے غصہ آجائے تو اس کی تسکین کس طرح کروِں؟ انتقام سے عاجز ہوجاؤں گا تو کہا جائے گا صبر کرو اور انتقام کی طاقت پیداکرلوں گا تو کہا جائے گا کاش معاف کردیتے!
اللجاجتہُ تسل الراءی
ہٹ دھرمی صحیح رائے کو بھی برباد کردیتی ھے!
وکم من عقل ٍ اءسیر عندَھویَاءمیرٍ
کتنی ہی غلام عقلیں ہیں جو روساء کی خواہشات کے نیچے دبی ہوئی ہیں!
والسلو عوضک ممن غدر
بھول جانا غداری کرنے والے کا بدل ھے!
صراب الراءی بالدول یقبک باقبالھا، ویذھبُبزھابھا!
اصابت ِ رائے اقبالِ دولت سے وابستہ ھے ،گر یہ ھے تو وہ بھی ہوتی ھے ، اگر یہ نہیں تو وہ بھی نہیں ہوتی!
قلوب الرجال وحشیتہ فمن تاءلفھا اءقبلت علیہ
لوگوں کے دل جنگلی جانوروں کی طرح ہوتے ہیں کہ جو ان پہ قابو پا لے اس طرف جھک جاتے ہیں
السخاءماکان ابتداء فاءما ماکان عن مسالتہ فحیاءوتذمم
سخاوت وہی ھے جو ابتداً کی جائے وگرنہ مانگنے کے بعد تو شرم وحیاء عزت بچانے کے لیے بھی دینا ہی پڑتا ھے!
سل تفقھا، ولا تساءل تعنتا فان الجاھل المتعلم شبیہُ بالعالم ، وان لعالم المتعسف شبیہُ بالجاھل المتعنت!
سمجھنے کے لیے دریافت کرو الجھنے کے واسطے نہیں ،گر جو جاہل بھی اگر سیکھنا چاہے تو وہ عالم جیسا ھے گر جو عالم بھی الجھے تو جاہل جیسا ھے!
اءلق دواتک واءطل جلفتہ قلمک وفرج بین السطور ومقر بین الحروف ، فان ذلک اءجدر بصباحتہ الخط!
دوات صاف رکھو! قلم کی زبان لمبی ہو ، سطروں کا فاصلہ کافی! اورحروف کو ملا کر لکھو کٹے کٹے نہ ہوں ، اس لیے کہ یہ بات خط و تحریر کے نکھار کا باعث ھے!
اللسان سبع ان خلی عنہُ عقر
زبان وہ درندہ ھے جو کھلا چھوڑو تو پھاڑ کھائے!
لاتستح من اعطاءِ القیل ،فان الحر مان اءقل منہُ
کم دینے میں شرم نہ کریے کہ ناکام واپس کرنا اس سے بھی کم ھے!
مازنی غیور قط
غیور آدمی کبھی زنا نہیں کرسکتا!
فان الکلام کالشار دتہ ینفقھا ھذا ویخطئھا ھذا!
کلام بھڑکے ہوئے شکار کیطرح ہوتا ھے ایک اسےپکڑ لیتا ھے اورایک کے ہاتھ سےنکل جاتا ھے!
اءحلیفواالظالم اذا ء ردتھم یمینہ باء نہُ بری ءمن حول اللہ وقتہ فانہُ ازاحلف بھا کاذبا عوجل و اذا حلف باللہ الذی لاالہ الا ھو لم یعاجل لا نہ قد وحدللہ سبحانہُ!
کسی ظالم سے قسم لینا ہو تو اس طرح لو"پروردگارقوت وطاقت سے بیزارھے اگر اسکا بیان صحیح نہ ہو ،اگر اس طرح جھوٹی قسم کھائے گا تو فوراً مبتلائے عزاب ہوجائے گا اگر خدائے واحدلاشریک کے نام کی قسم کھائے گا تو عزاب میں عجلت نہ ہوگی ،بہرطورتوحید ِ پروردگارکا اقرارکرلیا!
اذا کثرت المقدرتہ قلت لشھوتہُ
جب طاقت زیادہ ہوجاتی ھے تو شہوت کم ہوجاتی ھے!
الحجرُ الغصب فی الدار رھن علی خرابھا!
گھر میں لوٹ کا پتھر ویرانے کے ہاتھ رہن ھے! (حرام مال کی تعمیر مٹ کر رہے گی)
واللہِ لدنیا کم ھذا اءھون فء عینی من عراق خنزیز فی ید مجزومٍ
خدا کی قسم تمہاری دنیا میرے ہاں کوڑی کے ہاتھ سورکی ہڈی سےبھی زیادہ بد ترھے!
سوال ہوا!
صف لنا العاقل
عاقل مرد کی تعریف کریں؟
فقال
کہا
ھو الذی یضع الشئ مو اضیعہُ
عاقل وہ ھے جو ہرشئے کو اس کی جگہ پررکھتا ھے!
فقیل!
پھر کہا گیا
فصف لنا جاھل
جاہل کی؟
فقال !
کہا!
قد فعلت!
وہ تو میں بیان کرچکا!
( یعنی اسی کا الٹ)
اذا لم یکن ماترید فلاتبل کیف کُنتَ
گر جو حسب ِ منشا نہ ملے تو پھر جس حالت میں ہو مگن رہو!
لایری الجاھلُ الا مُفِر طااء ومُفرَطا
جاہل ہمیشہ افراط کرتا ھے یا تقریظ( یا کسی بھی چیز ہی ہیئت خاطر سے کم کا اصول سے زیادہ کردیتا ھے)
من نصب نفسہ للناس اما ماَفعلیہِ اءن یبداء بتعلیم نفسہ قبل تعلیم غیرہ!
جو شخص خود کو عوام کا قائد جتائے اسے چاہیے کہ دوسروں کو تعلیم دینے سے پہلے خود کو تعلیم دے!