سلطان محمود غزنوی کے پاس ایک شخص ایک چکور لایا جسکا ایک پاوں نہیں تھا۔ جب سلطان نے اس سے چکور کی قیمت پوچھی تو اس شخص نے اس کی قیمت بہت مہنگی بتائی۔ سلطان نے حیران ہو کر اس سے پوچھا کہ اسکا ایک پاؤں بھی نہیں ہے پھر بھی اس کی قیمت اتنی زیادہ کیوں بتا رہے ہو؟ تو وہ شخص بولا کہ جب میں چکوروں کا شکار کرنے جاتا ہوں تو یہ چکور بھی شکار پر ساتھ لے جاتا ہوں۔ وہاں جال کے ساتھ اسے باندھ لیتا ہوں تو یہ بہت عجیب سی آوازیں نکالتا ہے اور دوسری چکوروں کو بلاتا ہے۔ اس کی آوازیں سن کر بہت سے چکور آ جاتے ہیں اور میں انہیں پکڑ لیتا ہوں۔
سلطان محمود غزنوی نے اس چکور کی قیمت اس شخص کو دے کر چکور کو ذبح کردیا۔ اس شخص نے پوچھا کہ اتنی قیمت دینے کے باوجود اس کو کیوں ذبح کیا؟ سلطان نے اس پر تاریخی الفاظ کہے:
جو دوسروں کی دلالی کیلئے اپنوں سے غداری کرے اس کا یہی انجام ہونا چاہیے۔“
پوسٹ اچھا لگا تو ایک جگہ سے دوسرے جگہ منتقل کرنا بنتا ہے
#copied
#منقول
#بلال_خان_آفریدی
تیری حمد میں کیا کروں اے خدا
مرا علم کیا ہے مری فکر کیا ہے
میں حادث ہو اور ذات تیری قدیم
مکاں ہے تِرا لامکاں ہے تِرا
زمیں ہے تِری آسماں ہے تِرا
تجھی سے صبا ہے تجھی سے سموم
زمیں پر ہے گل آسمان پر نجوم
ضیائے رْخ زندگی تجھ سے ہے
جہاں بھی ہے رخشندگی تجھ سے ہے
محیط دو عالم ہے قدرت تیری
ہے کثرت کے پردے میں وحدت تیری
تیرے زمزمے آبشاروں میں ہیں
تری عظمتیں کوہساروں میں ہیں