2 yrs ·Translate

سگ در جاناں یا سنگ در جاناں

محب اگر سنگ در جاناں بن جائے تو روز محبوب کی قدم بوسی کا شرف ملتا ہے ۔ کہتے ہیں کہ "آدمی آدمی انتر کوئی ہیرا کوئی کنکر".تو کیسے پتہ چلے کہ کون کیا ہے؟ جواب ملا !"جس پر قدم پڑ جائے وہی ہیرا اور جو ٹھوکر میں آجائے وہ کنکر۔" انسان خاک در جاناں کی سعادت پر پہنچ جائے تو اس کی اپنی ذات کی نفی ہو کر عشق میں کاملیت کا مقام عطا ہو جاتا ہے ذرہ ذرہ تیرے پیکر کا نگیں ہے۔ سگ در جاناں یقینا بہت اعلیٰ درجہ ہے جہاں انسان "تو ہی تو" کی ازلی اور ابدی آفاقی سچائیوں سے شناسائی پا جاتا ہے اور محبوب کے در پر سر جھکا کر اس کی ایک ادا اک جھلک اور اشارے پر ہر قسم کی بازی لگانے کے لئے تیار ہو جاتا ہے۔
احمد رضوان
#خودکلامیاں