لنڈا بازار کے لئے بڑا دہچکا
::::::::::::::::::::::::::::

دیسی لبرلز ہمیں ہمیشہ یہ تلقین کرتے نظر آتے ہیں کہ امریکہ میں جو بھی ہوتا ہے اچھا ہوتا ہے۔ آج امریکی سپریم کورٹ نے اسقاط حمل کے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا ہے کہ یہ انسان کا آئینی حق نہیں ہے۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ امریکی سپریم کورٹ کہہ رہی کہ جب غوتاغوت کرتے ہو تو پھر حمل کی صورت میں بچہ پیدا کرنا ہوگا۔ اسے ضائع کرنا درست نہیں۔

میں یہ بات بارہا عرض کرچکا ہوں کہ لنڈا بازار کا یہ باور کرانا ایک بڑا فریب ہے کہ مغربی معاشرہ سارے کا سارا لبرل ہے۔ وہاں اب کنزرویٹو قوتیں زور پکڑ رہی ہیں۔ اور کنزرویٹو کا یہ مذہبی عقیدہ ہے کہ اسقاط حمل ایک ناجائز عمل ہے۔ میں کئی بار عرض کرچکا کہ امریکی سپریم کورٹ میں اب کنزرویٹو ججز اکثریت میں ہیں اور ان کے فیصلوں میں ہمیں ان کے مذہبی عقائد کی جھلک نظر آئے گی۔ یہ فیصلہ واضح کرتا ہے کہ وہاں مذہب کا سیاست سے مکمل بے دخل ہونا بھی ایک غلط دعوی ہے۔ یہ بات ذہن میں رہنی چاہئے کہ امریکی کنزرویٹو میں سے جو راسخ العقیدہ عیسائی ہیں وہ زنا کے اسی طرح خلاف ہیں جس طرح ہم مسلمان خلاف ہیں۔ اگر ان کی بچی کہیں سے غوتاغوت کرا کر حاملہ ہوجائے تو یہ اسے قتل تو نہیں کرتے مگر حمل کے عرصے کے دوران اسے کسی اور علاقے میں بھیج کر خاموشی سے ڈیلیوی کرا دیتے ہیں اور پیدا ہونے والا بچہ کسی کو گود دیدیتے ہیں مگر اپنے خاندان میں نہیں رکھتے۔ یوں گویا آج دیسی لبرلز کے لئے ماتم کا دن ہے۔ اور ہم ان سے یہ کہنے میں خود کو حق بجانب سمجھتے ہیں کہ ہاں ! آج امریکہ میں جو ہوا ہے بہت ہی"اچھا" ہوا ہے۔ اب آپ کو امریکی سپریم کورٹ کے فیصلے کے آگے سر جھکانا چاہئے۔

چلتے چلتے ایک اور فیصلے کی بھی خبر دیتا چلوں کہ گزشتہ ہفتے وہاں کی ایک ریاست کی سپریم کورٹ نے فیصلہ دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ ریاست جس طرح سے باقی اسکولوں کو فنڈ دیتی ہے اسی طرح یہ مذہبی سکولوں کو فنڈز دینے کی بھی پابند ہے۔ یعنی عیسائی مدارس کا خرچ اٹھانا بھی اب سرکار کی ذمہ داری ہے :-)
محترم رعایت اللہ فاروقی