حسین آپ کے ساتھی کمال کے نکلے وفا کی راہ میں سب یک خیال کے نکلے پڑھیں جو ولیوں کی تاریخ اے مرے مولی مرید سب تیرے اھل عیال کے نکلے یہ کس مزاج کے قیدی ھیں قید خانے میں یزیدیت کا جنازہ نکال کے نکلے فرات دیکھ لے توھین اپنے پانی کی ھمارے گھوڑے تلک منھ نہ ڈال کے نکلے
Muhammad Ashfaq
حذف التعليق
هل أنت متاكد من حذف هذا التعليق ؟