2 yrs ·Translate

محاورات و ضرب الامثال کا ہمارے معاشرے کے کرداروں سےتعلّق

اردو زبان میں محاورات کا استعمال کافی اہمیت رکھتا ہے۔ آپ کم شبدوں میں اپنے سامعین کو پوری بات بتا سکتے ہیں۔ آج بیٹھا سوچ رہا تھا کہ کچھ محاورات اور ضرب آلامثال ہمارے اردگرد بکھرے کرداروں اور اداروں کو کس خوبصورتی سے بیان کرتے ہیں۔ یہاں آپکی خدمت میں کچھ مثالیں پیش کر رہا ہوں! اگر آپ کے ذہئن میں اس سے بہتر کوئی مثال ہو تو ضرور رہنمائی کیجیے گا!

نجم سیٹھی: اُڑتی چڑیا کے پر گننا
کامران خان: پاؤں دھو دھو کر پینا
حامد میر: رائی کا پہاڑ بنانا
صابر شاکر: رسی کو سانپ کہنا

مراد سید: رونگٹے کھڑے ہونا
اعظم سواتی: ناچ نہ جانے آنگن ٹیڑھا
شیخ رشید : مان نہ مان میں تیرا مہمان
چودھری شجاعت: آگے دوڑ پیچھے چھوڑ
عمر ایوب: تھالی کا بینگن
جہانگیر ترین: جتنا گُڑ ڈالو گے اتنا میٹھا ہو گا
عامر لیاقت: پھول جھڑنا
ملک ریاض: مٹھی گرم کرنا
خسرو بختیار: گھاٹ گھاٹ کا پانی پینا
زرتاج گل: بلائیں لینا
اسد عمر: تین پانچ کرنا
مریم اورنگزیب: پاپڑ بیلنا
فیصل وڈا: ٹٹی کی آڑ میں شکار کھیلنا
شبلی فراز: چکنا گھڑا بنانا
زلفی بخاری: سرخاب کے پَر لگنا
علی امین گنڈاپور: شہد لگا کر چاٹنا
غلام سرور خان: شگوفے چھوڑنا
علی محمد خان :خدا خدا کر کے
سراج الحق: ڈیڑھ انچ کی مسجد بنانا
حفیظ شیخ: جمالی خربوزہ نکلنا
شہباز گل: آنکھ کا اندھا نام نین سنگھ
عثمان ڈار: بندر کیا جانے ادرک کا سواد
پنجاب سرکار: اندھیر نگری چوپٹ راج
فردوس عاشق اعوان: ڈھنڈورا پیٹنا
یاسمین راشدہ: چاند پر تھوکنا
چودھری پرویز الہی: جہاں دیکھی تری، وہیں بچھائی دری
سپریم کورٹ: نہ نو من تیل ہو گا نہ رادھا ناچے گی
نیب: اپنے ہاتھوں قبر کھودنا
عاصم باجوہ: ڈکار جانا
جنرل باجوہ: پانچوں انگلیاں گھی میں اور سر کڑائی میں
عمران خان: خیالی پلاؤ پکانا، سبز باغ دکھانا، تیس مار خان
سائیں بزدار : نہ چھیڑ ملانگاں نوں پے جان گے ٹنگاں نوں
عبدالقادر بلوچ: دھوبی کا کتا نہ گھر کا نہ گھاٹ کا
پرویز خٹک: ڈوبتے کو تنکے کا سہارہ
شاہ محمود قریشی: اپنے منہ میاں مٹھو بننا

پی ڈی آیم: ایک اور ایک گیارہ
مولانا فضل الرحمان: “بلے” کو چھچھڑوں کے خواب
مریم نواز: نقار خانے میں “طوطی” کو کون سنتا
بلاول بھٹو: دوسروں کو نصیحت خود میاں فصحیت
خواجہ سعد رفیق: اکیلا “چنا” بھاڑ نہیں پھوڑتا
رانا ثنا اللہ: مونچھوں کو تاؤ دینا
آصف زرداری: اندھوں میں کانا راجہ
شہباز شریف: ہتھیلی پر سرسوں جمانا
نواز شریف: جب اوکھلی میں دیا سر تو موسلوں کا کیا ڈر
عوام: چھاتی پر پتھر رکھنا ۔ پیٹ پر پتھر باندھنا ۔ دانے دانے کے محتاج