😎 مجھے کیوں نکال رہے ہیں؟
میں نے کیا جرم کیا ہے؟
👮♂️ بات بہت سادہ سی ہے. آپ جب اپنے بارے میں بتاتے تھے تو یقین ہو جاتا تھا کہ اگر اس بندے کو لے آئیں تو ڈالر موسلا دھار بارش کی طرح برسیں گے. اس لئے آپ کو لے آئے.
💲ڈالر آئے ہیں مگر ان سے جھولیاں بھر بھر کر واپس لے جانے والے آپ کے ساتھ چلے آئے اور ہمیں کچھ نہیں ملا
ہاں، ہمارے ریٹائرڈ سینئر دوستوں کو پسندیدہ جابز مل گئیں اسی لئے وہ اپنی پوری تنظیم کے ساتھ آپ کے ساتھ کھڑے ہیں لیکن ان کے ہاتھ میں فیصلے کا اختیار نہیں ہے.
روپے کی قدر گر جانے کی وجہ سے اوور سیز پاکستانیوں کو اب سو ڈالر کے بجائے ساٹھ ڈالر گھر بھیجنا پڑتے ہیں، اس لیے وہ بھی آپ سے خوش ہیں
لیکن ہمیں معمول کے مطابق جو کچھ ملتا تھا وہ بھی نہیں مل رہا اور ہمارے جوان اس حد تک پریشان ہو گئے کہ انہوں نے یوٹیلیٹیز کے بلوں میں سبسڈی کی درخواست دی ہوئی ہے اور جو کچھ ہمیں ملتا ہے جب ہم اسے فارن ایکسچینج میں تبدیل کرتے ہیں تو وہ مونگ پھلی کے دانے کے برابر ہو جاتا ہے. جس سے ضروریات پوری ہوتی ہیں نہ خواہشات.
اگر ہم آپ کی جگہ پرانے والوں کو لا رہے ہیں تو آپ اندازہ کریں کہ ہمارے معاشی حالات کتنے دگرگوں ہو گئے ہیں۔
رہے عوام تو وہ نہ کسی کے ساتھ ہوتے ہیں نہ خلاف
انہوں نے ہر حال میں کولہو ہی چلانا ہے اور بس.
اگر ریڈ لائن کراس نہیں کرو گے تو آپ کو ایک موقع اور دیں گے ورنہ چڑھ جا بیٹا سولی، رام بھلی کرے گا.
(طفیل ہاشمی)
کاش ہماری عدالتیں اور ججز, اُن غربا کے لئے رات 12 بجے کورٹ روم کھولیں جنہیں فیصلے اور انصاف تب ملتا ہے جب وہ بے چارے دنیا سے ہی چلے جاتے ہیں۔ غریب آدمی ان عدالتوں کے چکر لگاتے مر جاتا ہے، کئی کئی نسلیں گزر جاتی ہیں لیکن کیسز چلتے رہتے اور انصاف نہیں ملتا لیکن بات جب شریف خاندان, زرداری یا باجوے جیسؤں کی ہو تو چھٹی والے دن اور رات کے 12 بجے بھی سپریم کورٹ کھول دی جاتی ہے۔
#supremecourt
اس وقت پاکستان کا چیف ایگزیکٹو کون ہے؟
ہمارا آئین اس بارے میں بالکل خاموش ہے۔
کسی وزیرِاعظم کے استعفیٰ دینے یا مدت ختم ہونے یا اسمبلی توڑنے کی صورت میں ہمارے پاس راستے موجود ہیں اور عدم اعتماد کی صورت میں آئین کے آرٹیکل 94 میں بڑے واضح الفاظ میں لکھا ہے کہ ’جب تک نیا وزیرِاعظم اپنی جگہ نہ سنبھال لے صدر وزیرِاعظم کو اس وقت تک بطور قائم مقام وزیِراعظم کام کرنے کے لیے کہہ سکتے ہیں‘ لیکن اگر صدر نے ایسا کوئی نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا تو پھر کیا ہو گا؟ اس بارے میں آئین میں کوئی وضاحت موجود نہیں ہے۔