اس وقت تقریباً ہر پاکستانی جماعت سراپا احتجاج ھے ، کراچی میں ایم قیو ایم جماعت اسلامی وغیرہ احتجاج کر رہی ہیں کے کراچی کو حقوق نہیں مل رھے غیر مقامی سندھی کراچی کے مقامی #مہاجروں پمکے حقوق پر قبضہ کیئے ہوئے ہیں ۔۔
سندھ میں پیپلزپارٹی نے بھی عوامی مارچ شروع کردیا ھے کے وفاق سے رائلٹی نہیں ملتی ، این ایف سی میں صحیح حقوق نہیں ملتے جو وسائل سندھ کے ہیں آئین کے مطابق اسے وفاق کی ملکیت سمجھا جائے گا گئس تیل پانی زخائر وغیرہ کی نہ تو صحیح تقسیم ہیمے ہے اور نہ ہی ان پراجیکٹس پر کام کرنے واکی سرکاری غیر سرکاری کمپنیز میں مقامی لوگ ملازم ہیں ، تیسری جانب پی ٹی آء فقط سندھ حکومت کے خلاف پنجاب کے بارڈر سے شروع ہونے والے احتجاج کو کراچی لیکر جانے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں وہ کراچی سمیت پوری سندہ میں بدامنی لوٹ مار کرپشن قومی املاک کا ذاتی استعمال بیروزگاری ، صوبے کے اختیاری اشیاء خوردونوش کی مہنگے دام ، پرائیس اینڈ کنٹرول کا خراب سسٹم وغیرہ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں ،
سوال یے پیدا ہوتا ھے اگر یے تینو چاروں صحیح ہیں تو انہوں نے خود اپنا کام پورا کیوں نہیں کیا ۔۔ کیون اقتدار میں ہوتے ہوئے بھی کرپشن بئڈ گورننس سے عوام جو اذیت ناک سزائیں دیں ۔۔
اس وقت تمام سیاسی جماعتوں میں سوائے دیہاڑی داروں ، اور روشے بازوں کے علاوہ کوئی زی شعور عوام موجود نہیں ، کیوں کے شاید میری طرح ہر کوئی سوچتا ھے پاکستان کا سب سے اولین مسئلہ مہنگائی ھے ، بیروزگاری کرپشن ، صحت ، بدامنی وغیرہ جیسے مسائل اس ایک مسئلے کے پیچھے ہیں جب اس ملک میں مہنگائی کم ہونی نہیں تو ہم کیوں فضول میں انکے ساتھ احتجاج میں شامل ہوکر انہیں اقتدار میں جانے والے راستے صاف کرکے دیں ۔۔
جبکہ جو عوام انکے ساتھ ھے یا تو وہ ہر آنے والے نئے دن میں پرانے والے دنیوں کے غم ہو یا خوشیاں تک بھول جاتے ہیں انکے ساتھ کیا ہوا کیا کیا گیا سب بھول جاتے ہیں ، جیسے کراچی کے اس وقت سوشل میڈیا پر اردو بولنے والے احباب جانے انجانے میں نفرت پھیلانے میں مصروف ہیں حالیہ کراچی کے حالات پر وہ سمجھتے ہیں یے واقعات سندھی کروا رھے ہیں اور سندھی مقصد دیہاتی جبکہ وہ لاکھوں کراچی میں رہنے والے سندھیوں کو بھول بیٹھتے ہیں ، اب عوامی ذہنیت یہاں تک ھے تو سوائے افسوس کے اور کیا کیا جائے کیوں کے اس سے جانے انجانے میں ہر زی شعور سندھی کو تکلیف ہوتی ھے ،پر وہیں اپنے اردو بھائیوں کی احمقانہ حرکتوں پر ہنسی بھی آتی ھے کے جس پیپلزپارٹی کے بغض میں وہ لسانی حد تک پہنچ جاتے ہیں ،جس میں براہ راست انکی موجوہ سیاسی یتیم ٹولے کا ہاتھ بھی ھے ۔۔
ویسے یے وہی ٹولہ ھے جس میں عامر خان خود مہاجروث کا قاتل اقرار جرم کرجے الطاف اور مہاجروں سے معافی مانگے والا بندہ ھے ،اور یے وہی خالد مقبول صدیقی ھے جو ٹارگٹ کلرز کو انکے ٹارگٹز بتایا کرتا اور یے وہی وسیم اختر ھے جو ھمیشہ لسانی سیاست کا کھیل کھیلتا رہا ھے ،۔۔ بقول مہاجر بھائیوں کے کراچی کے حالات اس سے پہلے کبھی خراب نہیں ہوئے 😁😁😁 یہاں پر سوائے ہنسی واکے ایموجیس کے اور کیا لکھوں ، بھائی کا راج ، فیکٹریوں میں آگ سے زندہ جلائے لوگ ، خود اپنے کارکنان کو قتل کرنا بوریوں میں لاشے بھرنا مطلب وہ کونسا طریقہ قتل ھے جو ایم قیو ایم اور مہاجر بھائیوں نے نہیں اپنایا ۔۔
دوسری جانب جماعت اسلامی ہے اسکا بئکگراؤنڈ بھی کس کو معلوم نہیں۔ تعلیمی اداروں میں مار دہاڑ کی باباء مار دہاڑ جماعت ھے وہ ، باقی پورے سندھ کو کور کرنے والی دو جماعتیں پیپلز پارٹی یا فنکشنل لیگ یے بھی کرپشن اور اپنے مفاد کی خاطر خون بہانے سے بلکل پیچھے نہیں ہٹتی ۔۔
سوال یے پیدا ہوتا ھے اس وقت سندہ کس جماعت کی طرف دیکھے کون ہے وہ جو اس صوبے کی رہنمائی کرے یہاں کے نوجوانوں کو ساتھ سیدہی راہ پر لیکر چلے جا ترقی کے منازل آسانی سے طے کرلیں ۔۔

#جاری_ھے